Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ بھوکے لوگ جس دن گھر سے سڑکوں پر نکل آئے

سعادت عابدی

یہ بھوکے لوگ جس دن گھر سے سڑکوں پر نکل آئے

سعادت عابدی

MORE BYسعادت عابدی

    یہ بھوکے لوگ جس دن گھر سے سڑکوں پر نکل آئے

    کرو گے کیا اگر ان بے پروں کے پر نکل آئے

    بہت ہشیار لوگو اس نئی تاریخ کے ہاتھوں

    نہ جانے کب تمہارا گھر کسی کا گھر نکل آئے

    کہیں کے پھول پتے ہیں کہیں کے پھل کہیں کے ہیں

    عجب سے پیڑ اب بھارت کی دھرتی پر نکل آئے

    جہاں سب بک رہا ہو اس جگہ ایسا بھی ممکن ہے

    مرے ہی قتل کا الزام میرے سر نکل آئے

    در تقدیس کو جب وا کیا تو قصر حرمت سے

    بتاؤں کس زباں سے کتنے سوداگر نکل آئے

    تمہارا اور تمہارے نظم کا اس روز کیا ہوگا

    کبھی سوچا ہے دیواروں میں جس دن در نکل آئے

    سعادتؔ آپ اس دیدہ وروں کی بھیڑ میں ڈھونڈیں

    بہت ممکن ہے ان میں کوئی دیدہ ور نکل آئے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے