یہ بجھے بجھے ستارے یہ دھواں دھواں سویرا
یہ بجھے بجھے ستارے یہ دھواں دھواں سویرا
کہیں آبرو کو ڈس لے نہ یہ باؤلا اندھیرا
تری ناگ ناگ زلفیں کہیں رام ہو نہ جائیں
کہ اٹھا ہے بین لے کے زر و مال کا سپیرا
مرے شیشموں کی چھاؤں میں ہیں دھوپ کے ٹھکانے
مری ندیوں کی لہروں میں ہے آگ کا بسیرا
وہیں میں نے آرزوؤں کے حسیں دیئے جلائے
کہ جہاں شراب پی کر مجھے آندھیوں نے گھیرا
اے نسیم زاد جھونکوں کی حسیں حسیں کلیلو!
ذرا جھنگ رنگ ٹیلوں کی طرف بھی ایک پھیرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.