یہ کینوس پہ جو زرد چہرہ بنا رہے ہیں
یہ کینوس پہ جو زرد چہرہ بنا رہے ہیں
تمہیں خبر ہو خزاں کا نقشہ بنا رہے ہیں
عجیب گھر ہے جو تیلیوں سے بنا ہوا ہے
ہم اس میں مٹی سے اک پرندہ بنا رہے ہیں
چھپا رہے ہیں بڑی مہارت سے عیب ان کا
تبھی تو چہرے کا ایک حصہ بنا رہے ہیں
ہوائیں کرنیں پرند خوشبو گزر سکیں گے
اسے دریچہ نہ سمجھو رستہ بنا رہے ہیں
بنا رہے ہیں ہم ایک پینٹنگ میں ایک پٹری
اور اس میں ماضی کا ایک لمحہ بنا رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.