Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ چاہتے ہیں کہ جام الفت کا ذہن و دل سے اثر نہ جائے

آرزو اشرف سلطان پوری

یہ چاہتے ہیں کہ جام الفت کا ذہن و دل سے اثر نہ جائے

آرزو اشرف سلطان پوری

MORE BYآرزو اشرف سلطان پوری

    یہ چاہتے ہیں کہ جام الفت کا ذہن و دل سے اثر نہ جائے

    پلا دو ہم کو پھر اس سے پہلے نشہ ہمارا اتر نہ جائے

    ہمیں سے ہے میکدے کی رونق ہمیں سے سارا نظام رنداں

    یہ کیسے ممکن ہے ساقیا اب ہمارے اوپر نظر نہ جائے

    تمہاری خاطر ہی راستوں پر بچھا کے رکھی ہیں ہم نے آنکھیں

    چلے بھی آؤ کہ بن تمہارے یہ موسم گل گزر نہ جائے

    ورق ورق پر تمہارا چرچا تمہاری یادیں تمہاری باتیں

    بڑی حفاظت سے رکھ رہا ہوں کتاب دل ہے بکھر نہ جائے

    میں چاہتا ہوں کہ تم سے کہہ دوں مگر یہ مجھ سے نہ ہو سکے گا

    یہ دل کے اظہار کا پرندہ قفس کے اندر ہی مر نا جائے

    تمہارے در سے میں اپنا سر بھی تبھی اٹھاؤں گا جان جاناں

    کہ جب تلک آرزوؔ کا بگڑا ہوا مقدر سنور نہ جائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے