یہ چاند ستاروں کی ضیا کم تو نہیں ہے
یہ چاند ستاروں کی ضیا کم تو نہیں ہے
جلتا ہوا ہر سمت دیا کم تو نہیں ہے
میں کیوں کروں اسباب و مقدر پہ بھروسا
میرے لئے اک نام خدا کم تو نہیں ہے
پیسوں سے تو لیتے ہیں فقیروں کی دعائیں
یہ اپنے بزرگوں کی دعا کم تو نہیں ہے
مغرب کی فسوں ساز ہواؤں سے غرض کیا
مشرق میں مری باد صبا کم تو نہیں ہے
کیوں ہاتھ مرے خون سے رنگتے ہو تم اپنے
سرخی کے لئے رنگ حنا کم تو نہیں ہے
کرتے ہیں جمیلؔ آپ جو مرنے کی تمنا
اس دہر میں جینے کا مزا کم تو نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.