Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ چارہ گر تو یہاں ہر گلی میں ملتے ہیں

جمشید مسرور

یہ چارہ گر تو یہاں ہر گلی میں ملتے ہیں

جمشید مسرور

MORE BYجمشید مسرور

    یہ چارہ گر تو یہاں ہر گلی میں ملتے ہیں

    کوئی بتاؤ کہاں دل کے چاک سلتے ہیں

    ترے بدن کی صبا کس چمن میں چلتی ہے

    کہاں پہ اب ترے ہونٹوں کے پھول کھلتے ہیں

    فضا میں بکھری ہیں زرد آنسوؤں کی تحریریں

    وداع گل میں درختوں کے ہاتھ ملتے ہیں

    وہ جن کے اشک بچھڑتے ہوئے نہیں تھمتے

    ملیں بچھڑ کے تو کیوں بے رخی سے ملتے ہیں

    غلط گمان نہ کر میری خشک آنکھوں پر

    سمندروں میں جزیرے ضرور ملتے ہیں

    سلگ اٹھی ہے تری یاد میں فضائے خیال

    کہ جیسے تیرگیٔ شب میں پھول کھلتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 579)
    • مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے