Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ چلتی پھرتی سی لاشیں شمار کرنے کو

حامدی کاشمیری

یہ چلتی پھرتی سی لاشیں شمار کرنے کو

حامدی کاشمیری

MORE BYحامدی کاشمیری

    یہ چلتی پھرتی سی لاشیں شمار کرنے کو

    بہت ہے کام سر رہ گزار کرنے کو

    گزر رہے ہیں بہ عجلت بہار کے ایام

    پڑا ہے رخت بدن تار تار کرنے کو

    گلے کی سمت مرے اپنے ہاتھ بڑھتے ہیں

    رہا ہی کیا ہے بھلا اعتبار کرنے کو

    بدن کو چاٹ لیا ہے سیاہ کائی نے

    ابھی تو کتنے سمندر ہیں پار کرنے کو

    ابھی سے چاند ستاروں کی آنکھیں پتھرائی

    پڑی ہے رات ابھی انتظار کرنے کو

    سمجھ میں آ نہ سکی یہ ادا گلابوں کی

    چمن میں آتے ہیں سینہ فگار کرنے کو

    مأخذ :
    • کتاب : khvaab ravaan (Pg. 25)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے