یہ چند لوگ ہمارے ہیں سب ہمارے نہیں
یہ چند لوگ ہمارے ہیں سب ہمارے نہیں
چمک رہے ہیں یہ جتنے سبھی ستارے نہیں
نہ جانے جلتے ہیں کیوں ہم سے یہ جہاں والے
ہمارے پاس تو اشعار ہیں شرارے نہیں
وہ مسکراتا ہے اس واسطے تواتر سے
کہ اس نے میری طرح دن ابھی گزارے نہیں
کچھ اس لیے بھی ہم ایسوں کو موت کا ڈر ہے
ہمارے سر ہیں کئی قرض جو اتارے نہیں
نصیب کیسے سنواریں گے ہم سے خانہ بدوش
جنہوں نے بال بھی اپنے کبھی سنوارے نہیں
میں شہسوار ہوں اونچی مہیب لہروں کا
بھنور لبھاتے رہیں گے مجھے کنارے نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.