Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ دانۂ ہوس تمہیں حرام کیوں نہیں رہا

عرفان وحید

یہ دانۂ ہوس تمہیں حرام کیوں نہیں رہا

عرفان وحید

MORE BYعرفان وحید

    یہ دانۂ ہوس تمہیں حرام کیوں نہیں رہا

    اڑان کا وہ شوق زیر دام کیوں نہیں رہا

    مسافتوں کا پھر وہ اہتمام کیوں نہیں رہا

    سفر درون ذات بے قیام کیوں نہیں رہا

    بکھر گئی ہے شب تو تیرگی کا راج کیوں نہیں

    جو بام پر تھا وہ مہ تمام کیوں نہیں رہا

    ہمارے قتل پر اصول قتل گہ کا کچھ لحاظ

    صلیب و دار کا بھی اہتمام کیوں نہیں رہا

    بھلا یہ کیسے مان لیں کہ دل کو صاف کر لیا

    جو صلح ہو گئی تو پھر کلام کیوں نہیں رہا

    جو شعبدے تھے تیرے پیر وقت ان کا کیا ہوا

    عطائے حسن و عشق پر دوام کیوں نہیں رہا

    جو پیروۓ ہواۓ نفس و بندۂ ہوس ہوا

    اسے یہ غم وہ وقت کا امام کیوں نہیں رہا

    دلوں کو جیتنے کی جو کرامتیں تھیں کیا ہوئیں

    نظر نظر جو فیض تھا وہ عام کیوں نہیں رہا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے