یہ داستان شب ہجر کون سنتا بھلا
جنوں بھی اس کو کہاں تک بیان کرتا بھلا
کوئی تو ساتھ ہو رونے کو اور ہنسنے کو
اکیلا آدمی ہنستا بھلا نہ روتا بھلا
صدائیں ٹوٹ گئیں اور سماعتیں پگھلیں
کہ ایسے شور قیامت میں کون سنتا بھلا
وہ آئے بزم میں پوچھا ہمیں چلے بھی گئے
ہماری آنکھیں تھیں پر نم نظر کیا آتا بھلا
عیادتوں کے لئے جانا اس کی عادت تھی
وگرنہ دیکھنے صفیہؔ تمہیں وہ آتا بھلا
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 118)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.