یہ دریا ہے کہ پانی کا دھواں ہے
دلچسپ معلومات
محمد علوی کے لئے
یہ دریا ہے کہ پانی کا دھواں ہے
کبھی آباد تھا خالی مکاں ہے
میں آگے جا رہا ہوں پیچھے پیچھے
پرانی عادتوں کی داستاں ہے
غزل اپنی شباہت کھو رہی ہے
مرا احساس مجھ سے بد گماں ہے
مناظر ہیں کہ دوڑے جا رہے ہیں
کوئی مضموں نہیں زور بیاں ہے
- کتاب : Taziyana (Pg. 130)
- Author : Javid Nasir
- اشاعت : 2006
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.