Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ دریا ہے کوئی کہ پانی پانی گفتگو ہے

اقتدار جاوید

یہ دریا ہے کوئی کہ پانی پانی گفتگو ہے

اقتدار جاوید

MORE BYاقتدار جاوید

    یہ دریا ہے کوئی کہ پانی پانی گفتگو ہے

    ہوا کی ساحلوں سے بادبانی گفتگو ہے

    سمندر تیری لہریں ہیں کہ زیریں اور زبریں

    سمندر تیری ساری بے کرانی گفتگو ہے

    اکٹھے کر رہی ہے مامتا کومل سے تنکے

    شجر سے شاخچوں کی آشیانی گفتگو ہے

    یہ ڈھلتی چھاؤں ہے قسمت سے ہاتھ آتے ہیں اشعار

    کہ دولت کی طرح یہ آنی جانی گفتگو ہے

    الگ ہیں باغ میں رنگوں کی مستعمل زبانیں

    پرندے کے گلے کی سرخ گانی گفتگو ہے

    بنایا ہے انہی لفظوں کو جیسے چھاج چھلنی

    کہ صحراؤں کے دن کاٹے ہیں چھانی گفتگو ہے

    گلی کوچوں میں خاموشی کا برپا ہے کوئی شور

    کہ شہروں سے یہی نقل مکانی گفتگو ہے

    چھلک اٹھتی ہے راجوں اور مہراجوں کے آگے

    کسی کی رنگ زا نیندوں کی رانی گفتگو ہے

    جو میں اپنی طرف سے تازہ تازہ کہہ رہا ہوں

    کسی میرے ہی جیسے کی پرانی گفتگو ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے