یہ دست ناز میں خط ترجمان کس کا ہے
یہ دست ناز میں خط ترجمان کس کا ہے
اگر نہیں ہے تمہارا بیان کس کا ہے
بساط ارض بسیط آسمان کس کا ہے
ہمارے دل میں نہاں یہ جہان کس کا ہے
یہ پھوٹ پھوٹ کے روتے ہیں کیوں در و دیوار
مکین کون تھا اس میں مکان کس کا ہے
جہاں تمہارے نشان قدم نہیں ملتے
مرا نہیں ہے اگر وہ مکان کس کا ہے
کلی کلی لب گویا شجر شجر خاموش
یہ داستان ہے کس کی بیان کس کا ہے
یہ کیوں صلیب و سلاسل بنائے جاتے ہیں
تمہارے پیش نظر امتحان کس کا ہے
نہ دشمنی کی علامت نہ دوستی کا شعور
ترے پڑوس میں شاطرؔ مکان کس کا ہے
- کتاب : Palkon Ke diye (Pg. 68)
- Author : Shatir Hakeemi
- مطبع : Hazrat Shatir Hakeemi urdu acadmy Kamti Zila Nagpur (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.