یہ دوڑ دھوپ بہ ہر صبح و شام کس کے لیے
یہ دوڑ دھوپ بہ ہر صبح و شام کس کے لیے
بس ایک نام کی خاطر یہ نام کس کے لیے
مرا وجود بصد اہتمام کس کے لیے
تمام عمر جلا صبح و شام کس کے لیے
یہاں تو کوئی نہیں اونگھتے دیوں کے سوا
بھرا ہے تم نے محبت کا جام کس کے لیے
امنڈ پڑی ہے خدائی عجیب عالم ہے
سنا گیا وہ سزائے دوام کس کے لیے
بہت کٹھن ہے محبت کی ناز برداری
وہ شخص چھوڑ گیا ہے یہ کام کس کے لیے
یہ راہ و رسم زمانے سے کس کی خاطر ہے
یہ ہر کسی سے دعا و سلام کس کے لیے
وہی جو خون کے پیاسے تھے کل تلک ناظمؔ
یہ میٹھے بول یہ شیریں کلام کس کے لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.