یہ دور کم نظراں ہے تو پھر صلہ کیسا
یہ دور کم نظراں ہے تو پھر صلہ کیسا
یہ اپنا عہد ہے اس عہد کا گلا کیسا
بہت دنوں سے نہیں مجھ کو اضطراب غزل
رکا ہوا ہے خیالوں کا قافلہ کیسا
کہاں یہ شام کہاں میرے آشنا چہرے
سمٹ رہا ہے تصور میں فاصلہ کیسا
کہاں یہ رات کہاں تیری بوئے پیراہن
چلا تھا آج خیالوں کا سلسلہ کیسا
کئی چراغ کئی صورتیں کئی سائے
گزر رہا ہے نہ جانے یہ قافلہ کیسا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.