یہ دیکھ زندگی کے لئے ہے پیام کیا
یہ دیکھ زندگی کے لئے ہے پیام کیا
دن کیا ہے رات کیا ہے سحر کیا ہے شام کیا
منزل کی جستجو ہے تو چلتے چلے چلو
غربت میں تھوڑی دیر ٹھہر کر قیام کیا
جب نیک اور بد میں نہ رہ جائے امتیاز
ہوگا کسی کا ایسے میں پھر احترام کیا
آپ اپنے دشمنوں کو بھی دشمن نہ جانیے
پڑ جائے کل انہیں سے خدا جانے کام کیا
انسان اپنے آپ کو پہچانتا نہیں
یہ سوچتا نہیں کہ ہے اس کا مقام کیا
دنیائے زندگی میں مساوات چاہئے
اس سلسلہ میں شرط خواص و عوام کیا
دنیا میں کوئی نام اچھوتا نہیں رہا
بدلو گے اپنا نام تو رکھوگے نام کیا
جس حال میں بھی گزرے گزر جائے گی لئیقؔ
تھوڑی سی زندگی کے لئے اہتمام کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.