یہ دھند یہ غبار چھٹے تو پتا چلے
سورج کا حال رات کٹے تو پتا چلے
چہروں کے خد و خال سلامت ہیں یا نہیں
اب آئینوں سے گرد ہٹے تو پتا چلے
ظلمت کے کاروبار میں اس کا بھی ایک دن
چہرہ غبار شب سے اٹے تو پتا چلے
امید کی یہ ننھی کرن واہمہ نہ ہو
اب چادر سیاہ پھٹے تو پتا چلے
بکھرا ہوا ہے میرا قبیلہ کہاں تلک
سوغات درد پھر سے مٹے تو پتہ چلے
گھر میں وہ اک پرانی سی تصویر تھی کہ ہے
سیل بلا کا زور گھٹے تو پتہ چلے
- کتاب : Aks e Gumgushta (Pg. 9)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.