یہ دھوپ گری ہے جو مرے لان میں آ کر
یہ دھوپ گری ہے جو مرے لان میں آ کر
لے جائے گی جلدی ہی اسے شام اٹھا کر
سینے میں چھپا شام کی آنکھوں سے بچا کر
اک لہر کو ہم لائے سمندر سے اٹھا کر
ہاں وقت سے پہلے ہی اڑا دے گی اسے صبح
رکھی نہ گئی چاند سے گر شب یہ دبا کر
اک صبح بھلی سی مرے نزدیک سے گزری
میں بیٹھا رہا ہجر کی اک رات بچھا کر
پھر صبح سے ہی آج الم دیکھ رہے ہیں
یادوں کی کوئی فلم مرے دل میں چلا کر
پھر چائے میں بسکٹ کی طرح بھوکی سی یہ شام
کھا جائے گی سورج کو سمندر میں ڈبا کر
- کتاب : Chand Dinner per Baitha Hai (Pg. 56)
- Author : Swapnil Tiwari
- مطبع : Anybook, Gurgaon (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.