یہ دل ہے درد میں لت پت کوئی بتائے اسے
یہ دل ہے درد میں لت پت کوئی بتائے اسے
بہت ضروری ہے ہجرت کوئی بتائے اسے
کوئی بتائے اسے لوٹ کر وہ آ جائے
مجھے ہے اس کی ضرورت کوئی بتائے اسے
اب انتظار کے قابل نہیں رہا یارو
بگڑ چکی ہے طبیعت کوئی بتائے اسے
یہ بات طے ہے بچھڑنا ہے ایک روز ہمیں
یہ ساتھ ہی ہے غنیمت کوئی بتائے اسے
اذیتوں سے تو باہر وہ آ گیا ہے دوست
مجھے ہے اب بھی اذیت کوئی بتائے اسے
خیال کرنا پڑے گا اسے محبت کا
کرے گا کون حفاظت کوئی بتائے اسے
وہ مجھ سے روٹھا ہے یا اس نے مجھ کو چھوڑ دیا
کرے گا کون وکالت کوئی بتائے اسے
محبتوں میں سیاست کوئی نہیں کرتا
وہ کر رہا ہے سیاست کوئی بتائے اسے
کسی طرح سے خبر یار تک پہنچ جائے
ستاتی ہے مجھے عزلت کوئی بتائے اسے
ہے انتظار اسی کا ابھی تلک افنانؔ
مجھے ہے اس سے محبت کوئی بتائے اسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.