یہ دل ہی جانتا ہے پھر کہاں کہاں بھٹکے
یہ دل ہی جانتا ہے پھر کہاں کہاں بھٹکے
بچھڑ کے تم سے ہم آخر کہاں کہاں بھٹکے
ہمارے پاؤں کے چھالے ہی یہ سمجھتے ہیں
کہ تیرے پیار کی خاطر کہاں کہاں بھٹکے
تمہاری چاند سی تصویر کے تصور میں
ہمیں پتا ہے مصور کہاں کہاں بھٹکے
تمہیں پتا ہی نہیں تم کو دیکھنے کے بعد
غزل کے نام سے شاعر کہاں کہاں بھٹکے
خدا ہی جانے مرے خواب بیچ دینے کے بعد
مری وفاؤں کے تاجر کہاں کہاں بھٹکے
کبھی جو گھر سے نہ نکلا ہو اس کو کیا معلوم
سفر میں کتنے مسافر کہاں کہاں بھٹکے
ملا اندھیرے میں جو کچھ خدا بنا ڈالا
خدا کو چھوڑ کے کافر کہاں کہاں بھٹکے
کہیں قرار نہ آیا کہیں سکوں نہ ملا
بچھڑ کے گھر سے مہاجر کہاں کہاں بھٹکے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.