Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ دل ہی جانتا ہے پھر کہاں کہاں بھٹکے

انو بھو گپتا

یہ دل ہی جانتا ہے پھر کہاں کہاں بھٹکے

انو بھو گپتا

MORE BYانو بھو گپتا

    یہ دل ہی جانتا ہے پھر کہاں کہاں بھٹکے

    بچھڑ کے تم سے ہم آخر کہاں کہاں بھٹکے

    ہمارے پاؤں کے چھالے ہی یہ سمجھتے ہیں

    کہ تیرے پیار کی خاطر کہاں کہاں بھٹکے

    تمہاری چاند سی تصویر کے تصور میں

    ہمیں پتا ہے مصور کہاں کہاں بھٹکے

    تمہیں پتا ہی نہیں تم کو دیکھنے کے بعد

    غزل کے نام سے شاعر کہاں کہاں بھٹکے

    خدا ہی جانے مرے خواب بیچ دینے کے بعد

    مری وفاؤں کے تاجر کہاں کہاں بھٹکے

    کبھی جو گھر سے نہ نکلا ہو اس کو کیا معلوم

    سفر میں کتنے مسافر کہاں کہاں بھٹکے

    ملا اندھیرے میں جو کچھ خدا بنا ڈالا

    خدا کو چھوڑ کے کافر کہاں کہاں بھٹکے

    کہیں قرار نہ آیا کہیں سکوں نہ ملا

    بچھڑ کے گھر سے مہاجر کہاں کہاں بھٹکے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے