Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ دل اسی کی اک آہٹ کے انتظار میں ہے

انور حسین انور

یہ دل اسی کی اک آہٹ کے انتظار میں ہے

انور حسین انور

MORE BYانور حسین انور

    یہ دل اسی کی اک آہٹ کے انتظار میں ہے

    جو سامنے ہے مگر پردۂ غبار میں ہے

    مزہ تڑپ کا خلش آرزو کی یاس کا غم

    خزاں میں لطف جو ہے خاک وہ بہار میں ہے

    کبھی نہ جس سے ہوئی ایک بھی خطا سرزد

    جھکائے سر وہ سزا کے لئے قطار میں ہے

    اندھیری رات میں اختر شماریاں تو کرو

    سمجھ بھی جاؤ گے کیا لطف انتظار میں ہے

    نہیں یہ زیب بشر لا مکاں کی بات کرے

    ہے دسترس سے پرے کب وہ اختیار میں ہے

    یہ کانٹے بڑھ کے جو دامن کو تھام لیتے ہیں

    گلوں میں ہوگی کشش پیار صرف خار میں ہے

    تخیلات میں شاید ہے وصل کا منظر

    قرار ہلکا سا مدت کے بے قرار میں ہے

    مزہ تو جب ہو چمن ہو سدا بہار مثال

    جو موسمی ہو تبسم وہ کس شمار میں ہے

    جدھر بھی دیکھیے ہے رنگ و بو فضا پہ محیط

    تری ہنسی کا اثر اب بھی لالہ زار میں ہے

    کھلی فضاؤں میں رہ کر بھی ہم نے دیکھ لیا

    وہی تو بات ہے جو صحن پردہ دار میں ہے

    نفس نفس میں گھٹن اور ہر طرف ہے دھواں

    فضا وہ پہلی سی اب کون سے دیار میں ہے

    خرید پائے جو اس کو زمانہ ہے اس کا

    سنو یہی تو صدا وقت کی پکار میں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے