یہ دل وہ شیشہ ہے جھمکے ہے وہ پری جس میں
یہ دل وہ شیشہ ہے جھمکے ہے وہ پری جس میں
بھرا ہے موئے بہ مو سحر سامری جس میں
یہ لعل لخت جگر ہے وہ لعل بیش بہا
کہ کام کرتی نہیں چشم جوہری جس میں
دیا ہے میں نے دل ایسے کو اور پریشاں ہوں
نہ مہر ہے نہ محبت نہ دلبری جس میں
خدا دو چار نہ ہم سے کرے کبھی اس کو
نکلتی ہو تری آنکھوں سے کافری جس میں
ہٹے ہے مانیؔ سے لیلیٰ کہ وہ ورق تو دکھا
لکھی ہے صورت مجنوں کی لاغری جس میں
غضب ہے تو نے نہ دیکھا وہی مرا دل تھا
بندھی ہوئی تھی ترے تیر کی سری جس میں
کسی سے کام میاں مصحفیؔ نہ کچھ رکھیے
وہ کام کیجئے ہو اپنی بہتری جس میں
- کتاب : kulliyat-e-mas.hafii(Vol-4)(pdf) (Pg. 197)
- Author : Ghulam hamdani Mashafi
- مطبع : Qaumi council baraye -farogh urdu (2005)
- اشاعت : 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.