یہ دعاؤں کا اثر ہے طاقت فریاد ہے
جان لیوا غم ہے پھر بھی زندگی آباد ہے
آپ رہنے دیجئے آساں نہیں پڑھنا ہمیں
دل تو زخمی ہے مگر چہرہ ہمارا شاد ہے
دو ہی چیزیں کھینچ سکتی ہیں ہمیں اپنی طرف
ایک تو تم ہو مری جاں اک تمہاری یاد ہے
درمیاں دونوں کے اک شک کی بھی گنجائش نہیں
اس قدر مضبوط اپنے عشق کی بنیاد ہے
خوش ہو پنجرے میں پرندہ یا دکھی ہو شاخ پر
اس کو مطلب ہی نہیں صیاد تو صیاد ہے
کام کچھ کرتے نہیں ہیں یہ محبت کے سوا
اس لیے ہی عاشقوں کی زندگی برباد ہے
میری آزادی کا مطلب تم بتاؤگے مجھے
جس کی اپنی روشنی سوئے رخ جلاد ہے
ہر ترقی پر تمہارے خاص تو دیتے ہی ہیں
حاسدوں سے بھی ملے جو وہ مبارک باد ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.