Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ دنیا ہر قدم پر آدمی کا امتحاں کیوں ہے

منیب مظفر پوری

یہ دنیا ہر قدم پر آدمی کا امتحاں کیوں ہے

منیب مظفر پوری

MORE BYمنیب مظفر پوری

    یہ دنیا ہر قدم پر آدمی کا امتحاں کیوں ہے

    جدا ہر آدمی سے آدمی کا کارواں کیوں ہے

    محبت ساری دنیا کے لئے روح رواں کیوں ہے

    سیاست کے فلک پر آج نفرت کا دھواں کیوں ہے

    ہزاروں جان دے کر جس نے حاصل کی ہے آزادی

    تماشا بن کے دنیا میں وہی ہندوستاں کیوں ہے

    ہوا تو مختلف ہے نہ موافق بھی مخالف بھی

    معطر ان ہواؤں سے ہمارا جسم و جاں کیوں ہے

    جسے بھی دیکھیے وہ لوٹنے کے فن میں ہے ماہر

    ہوس کی غرض میں یہ زندگی کا کارواں کیوں ہے

    جوانی جس نے بچوں کے لئے قربان کر ڈالی

    بڑھاپا اس کا بچوں کے لئے بار گراں کیوں ہے

    کسی معصوم کی ایڑی سے جب چشمہ ابلتا ہے

    سونامی کیسے آتی ہے منیبؔ آتش فشاں کیوں ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے