یہ دنیا جب رعایت مانگتی ہے
ہر اک تحفے کی قیمت مانگتی ہے
تمہیں جلدی پڑی ہے شاہزادی
محبت ایک مدت مانگتی ہے
بلا اسباب خوشیاں چاہتا ہوں
مگر تسکین رشوت مانگتی ہے
پگھل کے آ رہی ہے برف نیچے
یہ بستی اب اجازت مانگتی ہے
اٹھو مایوسیوں کے پر ٹٹولو
کوئی پرواز شفقت مانگتی ہے
حکومت خود نہیں چلتی ہے لیکن
چلانے کی لیاقت مانگتی ہے
کساؤ روح پر کرتے ہی رہیے
وگرنہ یہ فضیلت مانگتی ہے
غزل کیسی بھی تم فرحانؔ کہہ دو
بالآخر یہ سماعت مانگتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.