یہ دنیا تب حسیں اتنی نہیں تھی
یہ دنیا تب حسیں اتنی نہیں تھی
میری جب عشق سے بنتی نہیں تھی
بتاتے تھے مجھے آ کر کبوتر
وہ لڑکی جب وہاں رہتی نہیں تھی
دعا دن رات کرتے تھے مصور
تری تصویر پر بنتی نہیں تھی
گھڑی ہم اس کی دی لوٹاتے کیسے
ہماری زندگی چلتی نہیں تھی
سب اپنے گھر کو جلدی لوٹتے تھے
مری ہی شام بس ڈھلتی نہیں تھی
خدا کے ساتھ رہتے تھے فلک پر
زمیں والوں سے جب بنتی نہیں تھی
عیاں کر دیتا تھا میں سب ندی پر
ندی مجھ پر مگر کھلتی نہیں تھی
میں خود کو روک لیتا خودکشی سے
مری مجھ پر مگر چلتی نہیں تھی
ہم اب کے چار خانے چت پڑے تھے
اور آگے چال بھی بنتی نہیں تھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.