یہ درویشوں کی بستی ہے یہاں ایسا نہیں ہوگا
یہ درویشوں کی بستی ہے یہاں ایسا نہیں ہوگا
لباس زندگی پھٹ جائے گا میلا نہیں ہوگا
شیئر بازار میں قیمت اچھلتی گرتی رہتی ہے
مگر یہ خون مفلس ہے کبھی مہنگا نہیں ہوگا
ترے احساس کی اینٹیں لگی ہیں اس عمارت میں
ہمارا گھر ترے گھر سے کبھی اونچا نہیں ہوگا
ہماری دوستی کے بیچ خود غرضی بھی شامل ہے
یہ بے موسم کا پھل ہے یہ بہت میٹھا نہیں ہوگا
پرانے شہر کے لوگوں میں اک رسم مروت ہے
ہمارے پاس آ جاؤ کبھی دھوکہ نہیں ہوگا
یہ ایسی چوٹ ہے جس کو ہمیشہ دکھتے رہنا ہے
یہ ایسا زخم ہے جو عمر بھر اچھا نہیں ہوگا
- کتاب : Shahdaba (Pg. 35)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.