Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ فکر و فن کے فتنے لوگ اب اکثر اٹھاتے ہیں

نعیم واقف

یہ فکر و فن کے فتنے لوگ اب اکثر اٹھاتے ہیں

نعیم واقف

MORE BYنعیم واقف

    یہ فکر و فن کے فتنے لوگ اب اکثر اٹھاتے ہیں

    اجالے میں تو سبحہ رات میں ساغر اٹھاتے ہیں

    نہیں ہے طاقت پرواز لیکن حوصلہ تو ہے

    نگاہیں آسماں پہ رکھ کے بال و پر اٹھاتے ہیں

    یہ مانا ہم نے صبر و ضبط کے عادی ہیں ہم لیکن

    ستم حد سے گزر جائے تو پھر خنجر اٹھاتے ہیں

    کبھی ٹھوکر نہیں کھاتے وہ اس دنیائے فانی میں

    جو اپنا ہر قدم مولا کی مرضی پر اٹھاتے ہیں

    ہوا ہے قتل مفلس کے دل ارماں کا دنیا میں

    تمنائیں تھی پھولوں کی مگر پتھر اٹھاتے ہیں

    زمانے کا چلن ہے اس طرح بدلا ہوا واقفؔ

    جھکا کے سر جو چلتے تھے وہی اب سر اٹھاتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے