Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ فطرت ہے چھپی رہتی ہے پہچانی نہیں جاتی

استاد وجاہت حسین خاں

یہ فطرت ہے چھپی رہتی ہے پہچانی نہیں جاتی

استاد وجاہت حسین خاں

MORE BYاستاد وجاہت حسین خاں

    یہ فطرت ہے چھپی رہتی ہے پہچانی نہیں جاتی

    جو بن جاتی ہے عادت وہ بہ آسانی نہیں جاتی

    حوادث اچھی خاصی شخصیت کو توڑ دیتے ہیں

    بدل جاتی ہے شکل ایسی کہ پہچانی نہیں جاتی

    انا کو نام دے دیتے ہیں جو خود اعتمادی کا

    وہ مٹ جاتے ہیں لیکن ان کی من مانی نہیں جاتی

    جواں نسلوں میں جب کم مائیگی گھر کرنے لگتی ہے

    زمانے تک پھر ان کی یہ پشیمانی نہیں جاتی

    گزر جاتے ہیں اپنی جان سے جو قوم کی خاطر

    اکارت ایسے جاں بازوں کی قربانی نہیں جاتی

    سہارا غیر کا لینے کی کوشش مت کرو یارو

    جو خوگر اس کا ہو جائے تن آسانی نہیں جاتی

    وجاہتؔ اس قدر کھائے ہیں دھوکے ہم نے اپنوں سے

    بھلانا لاکھ چاہیں پھر بھی حیرانی نہیں جاتی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے