یہ غم رہے گا مرے ساتھ عمر بھر شاید
یہ غم رہے گا مرے ساتھ عمر بھر شاید
یہ میرے صبر و قناعت کا ہے ثمر شاید
میں ہنستے ہنستے اچانک سے رونے لگتی ہوں
مرے مزاج پہ موسم کا ہے اثر شاید
کوئی امید نہیں ہے تمہارے ملنے کی
مرے نصیب میں لکھا ہو یہ مگر شاید
وہ میرے دل سے نکل ہی نہیں رہا لوگو
وہ میرے دل کو سمجھتا ہے اپنا گھر شاید
کوئی بھی شخص مری سوچ کا نہیں ملتا
مرے جنون کا تنہا کٹے سفر شاید
میں یوں بھی شعر کی صورت میں بات کرتی ہوں
کہ میری بات میں آ جائے کچھ اثر شاید
ملے ہیں زخم زمانے سے جس قدر مجھ کو
کسی کو زخم ملے ہوں نہ اس قدر شاید
وہ میرے دل کا طلب گار ہے نہ صورت کا
وہ چاہتا ہے خمیدہ مرا یہ سر شاید
تو یاس و خوف کی شدت سے لوگ مر جاتے
اگر یہ لفظ نہ ہوتے کبھی اگر شاید
ہماری چھت پہ پرندوں کا آنا جانا ہے
اسی جگہ پہ کبھی تھا کوئی شجر شاید
یہ ترک ربط محبت تمہارا جرم نہیں
تمہارے بخت میں تھی ہی نہیں سحرؔ شاید
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.