یہ گھنی چھاؤں یہ ٹھنڈک یہ دل و جاں کا سکوں
یہ گھنی چھاؤں یہ ٹھنڈک یہ دل و جاں کا سکوں
میری آنکھوں پہ ترے گیسوئے پر خم تو نہیں
لذت درد وہی ہے وہی کیفیت زیست
التفات نگہ ناز ابھی کم تو نہیں
دل کے ارمان مچلتے ہی چلے جاتے ہیں
یہ سیہ رات تری کاکل برہم تو نہیں
الجھنیں شوق کی بڑھتی ہی چلی جاتی ہیں
آج زلفوں میں تری کوئی نیا خم تو نہیں
خود کو بھولے ہوئے دنیا سے گریزاں رہنا
یہ کہیں تیری محبت ہی کا عالم تو نہیں
ڈبڈبا آئیں مجھے دیکھ کے آنکھیں اس کی
ہائے بے درد مرے درد محرم تو نہیں
رہ گئیں جم کے یہ کس پر مری نظریں مضطرؔ
روبرو آج وہی حسن مجسم تو نہیں
- Raqs-e-bahar
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.