یہ گل جس خاک سے لایا گیا ہے
یہ گل جس خاک سے لایا گیا ہے
اسے افلاک سے لایا گیا ہے
چمن پہ رنگ آتا ہی نہیں تھا
تری پوشاک سے لایا گیا ہے
یہ دل جس سے میں شرمندہ بہت ہوں
اسی بے باک سے لایا گیا ہے
اجالا ہے جو یہ کون و مکاں میں
ہماری خاک سے لایا گیا ہے
یہ جو کچھ بھی ہے آیا ہے کہاں سے
دل صد چاک سے لایا گیا ہے
یہاں کتنوں نے دیکھا ہے جو طوفاں
خس و خاشاک سے لایا گیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.