Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ حادثوں کا نیا سلسلہ لگے ہے مجھے

عنوان چشتی

یہ حادثوں کا نیا سلسلہ لگے ہے مجھے

عنوان چشتی

MORE BYعنوان چشتی

    یہ حادثوں کا نیا سلسلہ لگے ہے مجھے

    خود اپنے آپ میں کچھ ٹوٹتا لگے ہے مجھے

    زمین دل پہ یہ امید کا اداس شجر

    غموں کی دھوپ میں جھلسا ہوا لگے ہے مجھے

    سنا رہی ہے جو دنیا بہ طرز بربادی

    یہ واقعہ تو خود اپنا ہی سا لگے ہے مجھے

    ترے سلوک سے اس درجہ ڈر گیا ہوں میں

    خود اپنے آپ سے بھی خوف سا لگے ہے مجھے

    ترا کرم تو مرے حال سے نمایاں ہے

    وہ کوئی اور ہے جو بے وفا لگے ہے مجھے

    دکھائی دیتا ہے اپنی ہوس کا عکس اس میں

    ترا بدن بھی اک آئینہ سا لگے ہے مجھے

    نہ جانے شہر میں کیا بات ہو گئی عنوانؔ

    ہر ایک چہرہ پہ اک خوف سا لگے ہے مجھے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے