Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ ہم غزل میں جو حرف و بیاں بناتے ہیں

احمد مشتاق

یہ ہم غزل میں جو حرف و بیاں بناتے ہیں

احمد مشتاق

MORE BYاحمد مشتاق

    یہ ہم غزل میں جو حرف و بیاں بناتے ہیں

    ہوائے غم کے لیے کھڑکیاں بناتے ہیں

    انہیں بھی دیکھ کبھی اے نگار شام بہار

    جو ایک رنگ سے تصویر جاں بناتے ہیں

    نگاہ ناز کچھ ان کی بھی ہے خبر تجھ کو

    جو دھوپ میں ہیں مگر بدلیاں بناتے ہیں

    ہمارا کیا ہے جو ہوتا ہے جی اداس بہت

    تو گل تراشتے ہیں تتلیاں بناتے ہیں

    کسی طرح نہیں جاتی فسردگی دل کی

    تو زرد رنگ کا اک آسماں بناتے ہیں

    دل ستم زدہ کیا ہے لہو کی بوند تو ہے

    اس ایک بوند کو ہم بے کراں بناتے ہیں

    بلا کی دھوپ تھی دن بھر تو سائے بنتے تھے

    اندھیری رات ہے چنگاریاں بناتے ہیں

    ہنر کی بات جو پوچھو تو مختصر یہ ہے

    کشید کرتے ہیں آگ اور دھواں بناتے ہیں

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    یہ ہم غزل میں جو حرف و بیاں بناتے ہیں نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے