Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ ہم ہیں کہ جور و ستم دیکھتے ہیں

منشی خیراتی لال شگفتہ

یہ ہم ہیں کہ جور و ستم دیکھتے ہیں

منشی خیراتی لال شگفتہ

MORE BYمنشی خیراتی لال شگفتہ

    یہ ہم ہیں کہ جور و ستم دیکھتے ہیں

    سحر اٹھ کے پھر یہ قدم دیکھتے ہیں

    ترا لطف جب یار کم دیکھتے ہیں

    تو دل پر ہجوم الم دیکھتے ہیں

    ترے رخ پہ جب زلف ہم دیکھتے ہیں

    ہم آغوش شادی و غم دیکھتے ہیں

    تمہاری نگاہ لطف آمیز کو ہم

    غضب ہے کہ اب بیش و کم دیکھتے ہیں

    انہیں کی طرح بے غرض بن گئے ہیں

    جو وہ دیکھتے ہیں تو ہم دیکھتے ہیں

    تصور میں رخسار و گیسو کے پیہم

    بہم کفر و اسلام ہم دیکھتے ہیں

    تمہارا سوئے مزرعۂ غیر اکثر

    ترشح پہ ابر کرم دیکھتے ہیں

    ترے ناز و انداز سے اے ستم گر

    ستم ہے ستم پر ستم دیکھتے ہیں

    ٹھہر تو ذرا جوش بیتابیٔ دل

    ابھی ہم مزاج صنم دیکھتے ہیں

    لکھیں گے مرے سینہ چاکی کا مضموں

    وہ ہنس کر شگاف قلم دیکھتے ہیں

    نہیں دیکھتی گر ہمیں تم تو دیکھو

    تمہیں تو محبت سے ہم دیکھتے ہیں

    خدا پر ہے آئینہ اے آئنہ رو

    تمہیں ایک مدت سے ہم دیکھتے ہیں

    خدا آبرو جاں نثاروں کی رکھ لے

    کہ وہ آب تیغ دو دم دیکھتے ہیں

    نہ مانگیں گے اب بوسۂ زلف تم سے

    قسم ہے تمہاری قسم دیکھتے ہیں

    سمجھتے ہیں سیپارۂ بخت عاشق

    جو تارہ کوئی صبح دم دیکھتے ہیں

    شب وصل میں اے شگفتہؔ خوشی سے

    کرم یار کا دم بدم دیکھتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے