Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ ہم جو حرف گزیدہ کتاب رکھتے ہیں

انیس اشفاق

یہ ہم جو حرف گزیدہ کتاب رکھتے ہیں

انیس اشفاق

MORE BYانیس اشفاق

    یہ ہم جو حرف گزیدہ کتاب رکھتے ہیں

    اسی میں عہد زیاں کا حساب رکھتے ہیں

    ہے اپنی عمر گزشتہ ہمیں عزیز بہت

    بغل میں پارۂ عہد شباب رکھتے ہیں

    تو اور شیخ سے کیا پوچھتا میں اس کے سوا

    شراب تھوڑی سی عالی جناب رکھتے ہیں

    اسی پہ تکیہ نشیں ہیں شہان ماہ و نجوم

    جو بوریا ترے خانہ خراب رکھتے ہیں

    پھر اس میں آرزو و جستجو کا مطلب کیا

    وہ زندگی جو مثال حباب رکھتے ہیں

    ہماری مشک محبت نہ خشک ہوگی کبھی

    سرشک خوں سے اسے ہم پر آب رکھتے ہیں

    اب اور دولتیں کیا چاہئیں فقیروں کو

    نہ دل میں خوف نہ آنکھوں میں خواب رکھتے ہیں

    یہ اہل شہر بہت لائے خوش جمالوں کو

    کہاں وہ حسن میں تیرا جواب رکھتے ہیں

    یہ کیسے لوگ ہیں ہیں تو حضور شاہ مگر

    دلوں میں آرزوئے انقلاب رکھتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے