یہ حرف حرف کے رخ پر خلوص کا غازہ
یہ حرف حرف کے رخ پر خلوص کا غازہ
بکھر نہ جائے کہیں میرے دل کا شیرازہ
قدم قدم پہ جو ملتا ہے اک غم تازہ
ہماری دیدہ وری کا ہے یہ بھی خمیازہ
خوش آمدید لکھا ہے تری جبیں پہ مگر
مرے لیے ہے ابھی بند دل کا دروازہ
کبھی یہ وقف کرم ہے کبھی تغافل دوست
تری نظر سے ہوا تیرے دل کا اندازہ
یہ جبر شوق سمجھتے ہیں ہم اسے معصوم
فلک مقام ہے جس کے ستم کا آوازہ
جو غم نہاں ہے مرے پردۂ تبسم میں
تمہارا کام نہیں ایسے غم کا اندازہ
عروجؔ میری طرف سے ہے نذر اہل نظر
وہ اک غزل کہ مضامین جس کے ہیں تازہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.