یہ حسیں لوگ ہیں تو ان کی مروت پہ نہ جا
یہ حسیں لوگ ہیں تو ان کی مروت پہ نہ جا
خود ہی اٹھ بیٹھ کسی اذن و اجازت پہ نہ جا
صورت شمع ترے سامنے روشن ہیں جو پھول
ان کی کرنوں میں نہا ذوق سماعت پہ نہ جا
دل سی چیک بک ہے ترے پاس تجھے کیا دھڑکا
جی کو بھا جائے تو پھر چیز کی قیمت پہ نہ جا
اتنا کم ظرف نہ بن اس کے بھی سینے میں ہے دل
اس کا احساس بھی رکھ اپنی ہی راحت پہ نہ جا
دیکھتا کیا ہے ٹھہر کر مری جانب ہر روز
روزن در ہوں مری دید کی حیرت پہ نہ جا
تیرے دل سوختہ بیٹھے ہیں سر بام ابھی
بال کھولے ہوئے تاروں بھری اس چھت پہ نہ جا
میری پوشاک تو پہچان نہیں ہے میری
دل میں بھی جھانک مری ظاہری حالت پہ نہ جا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.