یہ ہوا کیسی چلی برہم زمانہ ہو گیا
یہ ہوا کیسی چلی برہم زمانہ ہو گیا
حال دہلی بزم عالم میں فسانہ ہو گیا
دل کسی فرد بشر کا خالی اس غم سے نہیں
غم یہ شائع کو بہ کو خانہ بہ خانہ ہو گیا
ہر سر مژگاں نہ ہو فوارۂ خوں کس طرح
غم زدوں کے دل میں جب غم کا خزانہ ہو گیا
ایک ہو تو روئیے کس کس کو روئیں یاد کر
دیکھ کر اس حادثہ کو دل دیوانہ ہو گیا
دیکھتے ہی دیکھتے آنکھوں میں آگے اپنے یاں
دم کے دم میں اور ہی کچھ کارخانہ ہو گیا
آہ گلگون بہار گلشن دہلی کو عیشؔ
موجۂ باد خزاں کیا تازیانہ ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.