یہ ہی خوش فہمی تمہاری تمہیں لے ڈوبے گی
یہ ہی خوش فہمی تمہاری تمہیں لے ڈوبے گی
جو سمجھتے ہو شب غم ہمیں لے ڈوبے گی
دشمنوں کی کیا ضرورت یہ جو قسمت ہے نا
ہم کے جتنی بھی اڑانیں بھریں لے ڈوبے گی
اپنے اشکوں کا بتاتا ہی نہیں میں اس کو
ورنہ لہروں کی زباں بات میں لے ڈوبے گی
موج اٹھتی ہے سمندر میں تو اس قصد کے ساتھ
جیسے ساحل کی سبھی سرحدیں لے ڈوبے گی
اس کی آنکھوں میں نہ دیکھیں گے دوبارہ ثاقبؔ
اس کی آنکھوں کی چمک پھر ہمیں لے ڈوبے گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.