یہ ہجر کا راستہ ہے جس پر میں تنہا تنہا سی چل رہی ہوں
یہ ہجر کا راستہ ہے جس پر میں تنہا تنہا سی چل رہی ہوں
نجمہ شاہین کھوسہ
MORE BYنجمہ شاہین کھوسہ
یہ ہجر کا راستہ ہے جس پر میں تنہا تنہا سی چل رہی ہوں
بس اس کی یادوں کی دھوپ ہے اور میں قطرہ قطرہ پگھل رہی ہوں
یہ وصل لمحوں کی روشنی ہے جو دل کی دنیا میں آ بسی ہے
مہکتی یادوں کی چاندنی ہے میں جس کی کرنوں سے جل رہی ہوں
رہ وفا میں بھٹکتی رہتی جو تیرے سپنوں میں گم نہ رہتی
ترے خیالوں میں جی رہی ہوں ترے تصور میں ڈھل رہی ہوں
شکستہ خوابوں کی کرچیاں ہیں جو میری آنکھوں میں چبھ رہی ہیں
میں خار زاروں میں چل رہی ہوں میں گرتے گرتے سنبھل رہی ہوں
زمانے بھر کی یہ تلخیاں ہیں جو میرے لہجے میں آ بسی ہیں
میں اپنے شعروں میں دھیرے دھیرے یہ زہر مایہ اگل رہی ہوں
کروں گی کیا بال و پر کو اپنے قفس میں جینا جو لازمی ہے
کہاں ہے شاہینؔ شادمانی دکھوں کی دنیا میں پل رہی ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.