یہ ہجر میری ذات پہ احسان ہی تو ہے
یہ ہجر میری ذات پہ احسان ہی تو ہے
یہ رونق حیات ترا دھیان ہی تو ہے
کھلنے لگیں گے پھر تری یادوں کے تازہ پھول
اجڑا نہیں ہے دل مرا ویران ہی تو ہے
وہ چاہے مجھ کو دل میں رکھے یا نکال دے
مہمان ہر لحاظ سے مہمان ہی تو ہے
بیٹھی رہو یقین کہ کشتی میں مادھویؔ
اک روز تھم ہی جائے گا طوفان ہی تو ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.