Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ ہجر یہ لمحے فرقت کے اس طور ہمیں تڑپائیں تو

صوفیہ دیپیکا کوثر

یہ ہجر یہ لمحے فرقت کے اس طور ہمیں تڑپائیں تو

صوفیہ دیپیکا کوثر

MORE BYصوفیہ دیپیکا کوثر

    یہ ہجر یہ لمحے فرقت کے اس طور ہمیں تڑپائیں تو

    اس آگ میں جلتے جلتے ہم اے یار کہیں جل جائیں تو

    کیسا ہے تکلف محفل میں آتے بھی نہیں جاتے بھی نہیں

    ہم آس لگائے بیٹھے ہیں پردہ وہ ذرا سرکائیں تو

    امید بہ دل رندان طلب ہاتھوں میں پیالہ تھامے ہیں

    میخانے میں ان کے مر جائیں وہ آنکھ سے مے برسائیں تو

    خاموش ہے بلبل گلشن میں ہے باد بہاری بھی ساکت

    جنبش تو کریں لب ان کے ذرا خلوت سے وہ کچھ فرمائیں تو

    اکثر ہی تصور کرتے ہیں اس رات کا عالم کیا ہوگا

    آہٹ نہ کریں وہ چپکے سے پہلو میں مرے آ جائیں تو

    تیری ہی بدولت تو اپنی راتوں کا سکوں برباد ہوا

    ایسے میں تجھے ہم جذبۂ دل گھبرا کے اگر دفنائیں تو

    کس کو ہے خبر اس دنیا میں کوثرؔ ہے کہاں جنت ہے کہاں

    دنیا کے یہ رہبر آ کے ذرا یہ راز ہمیں سمجھائیں تو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے