یہ ہجوم رسم و رہ دنیا کی پابندی بھی ہے
یہ ہجوم رسم و رہ دنیا کی پابندی بھی ہے
غالباً کچھ شیخ کو زعم خرد مندی بھی ہے
بجلیوں سے سازشیں بھی کر رہا ہے باغباں
ہم چمن والوں کو حکم آشیاں بندی بھی ہے
حضرت دل کو خدا رکھے وہی ہیں شورشیں
درد محرومی بھی سوز آرزو مندی بھی ہے
مے کدے کی اصطلاحوں میں بہت کچھ کہہ گئے
ورنہ اس محفل میں دستور زباں بندی بھی ہے
اس کے جلووں کی فسوں سازی مسلم ہے مگر
کچھ نگاہ شوق کی اس میں ہنر مندی بھی ہے
اس نے تاباںؔ کر دیا آزاد یہ کہہ کر کہ جا
تیری آزادی میں اک شان نظر بندی بھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.