یہ حکم ہے تری راہوں میں دوسرا نہ ملے
دلچسپ معلومات
1969
یہ حکم ہے تری راہوں میں دوسرا نہ ملے
شمیم جاں تجھے پیراہن صبا نہ ملے
بجھی ہوئی ہیں نگاہیں غبار ہے کہ دھواں
وہ راستہ ہے کہ اپنا بھی نقش پا نہ ملے
جمال شب مرے خوابوں کی روشنی تک ہے
خدا نہ کردہ چراغوں کی لو بڑھا نہ ملے
قدم قدم مری ویرانیوں کے رنگ محل
دلوں کو زخم کی سوغات خسروانہ ملے
تم اس دیار میں انساں کو ڈھونڈھتی ہو جہاں
وفا ملے تو بہ احساس مجرمانہ ملے
گئے دنوں کے حوالے سے تم کو پہچانا
ہم آج خود سے ملے اور والہانہ ملے
کدھر سے سنگ چلا تھا اداؔ کہاں پہنچا
جو ایک ٹھیس سے ٹوٹیں انہیں بہا نہ ملے
- کتاب : Gazalan Tum to waqif ho (Pg. 83)
- Author : Ada Jafri
- مطبع : Galib Publishers, Lahore (1982)
- اشاعت : 1982
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.