یہ حسن ہے جھرنوں میں نہ ہے باد چمن میں
یہ حسن ہے جھرنوں میں نہ ہے باد چمن میں
جس حسن سے ہے چاند رواں نیل گگن میں
اے کاش کبھی قید بھی ہوتا مرے فن میں
وہ نغمۂ دلکش کہ ہے آوارہ پون میں
اٹھ کر تری محفل سے عجب حال ہوا ہے
دل اپنا بہلتا ہے نہ بستی میں نہ بن میں
اک حسن مجسم کا وہ پیراہن رنگیں
ڈھل جائے دھنک جیسے کسی چندر کرن میں
اے نکہت آوارہ ذرا تو ہی بتا دے
ہے تازگی پھولوں میں کہ اس شوخ کے تن میں
دیکھا تھا کہاں اس کو ہمیں یاد نہیں ہے
تصویر سی پھرتی ہے مگر اب بھی نین میں
اس دور میں آساں تو نہ تھی ایسی غزل بھی
کچھ فن ابھی زندہ ہے مگر ملک دکن میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.