یہ ابتدا ہے کوئی اختتام تھوڑی ہے
یہ ابتدا ہے کوئی اختتام تھوڑی ہے
زبیر احمد تنہا ملک رام پوری
MORE BYزبیر احمد تنہا ملک رام پوری
یہ ابتدا ہے کوئی اختتام تھوڑی ہے
ہے شام وصل بچھڑنے کی شام تھوڑی ہے
ابھی تو آئے ہو جانے کی بات کرتے ہو
محبتوں سے بڑا کوئی کام تھوڑی ہے
سبھی کو جانا ہے دنیا کو چھوڑ کر اک دن
کسی بشر کو بھی حاصل دوام تھوڑی ہے
جہاں میں نفرتیں بانٹو کسی کا قتل کرو
تمہارے واسطے کچھ بھی حرام تھوڑی ہے
تری نظر کا ہی ساقی ہوں بس میں دیوانہ
مری نظر میں صراحی و جام تھوڑی ہے
وفا کسی کو میسر ہی کب ہوئی ہے یہاں
جو حکمراں ہے وہ راون ہے رام تھوڑی ہے
بہت سے لوگوں نے ہم پر ستم کئے ہیں ملکؔ
ہمارے لب پہ کسی کا بھی نام تھوڑی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.