Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ اک مکان اس کو نہ چھت ہے نہ در اسے

رضا وصفی

یہ اک مکان اس کو نہ چھت ہے نہ در اسے

رضا وصفی

MORE BYرضا وصفی

    یہ اک مکان اس کو نہ چھت ہے نہ در اسے

    کیا چاہتا ہے مجھ سے کوئی چھین کر اسے

    حرف طلب طویل نہایت طویل تھا

    سو ہم نے کر لیا ہے بہت مختصر اسے

    شہرت کی یہ قبا کہ ابھی ہے ابھی نہیں

    رکھو لہو کو گرم سفر پھینک کر اسے

    یہ جھوٹ جھوٹ ہی کے سوا اور کچھ نہیں

    اترا رہے تھے ہم بھی کبھی اوڑھ کر اسے

    یہ زاویہ نگاہ کا یوںہی نہیں بنا

    صدیوں تراشتی رہی میری نظر اسے

    یہ اک سخن کہ یوںہی نہیں مہرباں ہوا

    پوجا ہے دیوتا کی طرح عمر بھر اسے

    اب بھی مرے خلاف ہے خود زندگی مری

    اب تک میں لا سکا نہ مری راہ پر اسے

    وصفیؔ جدیدیت کوئی گالی ہے واقعی

    پھر کیوں برا سمجھتے ہیں کچھ دیدہ ور اسے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے