یہ امتحان وفا ہے اے دل گلہ نہ کر ان کی بے رخی کا
یہ امتحان وفا ہے اے دل گلہ نہ کر ان کی بے رخی کا
راشد اللہ خاں جوہر
MORE BYراشد اللہ خاں جوہر
یہ امتحان وفا ہے اے دل گلہ نہ کر ان کی بے رخی کا
تڑپ سے مطلب فغاں سے حاصل وقار کھو دے گا عاشقی کا
ہوئے جو مسحور حسن رنگیں تو ذوق شعری نے چٹکیاں لیں
فریب الفت میں آ گئے ہم تو لگ گیا روگ شاعری کا
نہ بے خودی ہے نہ ہوشیاری عجیب کچھ کیفیت ہے طاری
خبر ہے ان کی نہ ہوش اپنا یہ کون سا رخ ہے زندگی کا
بلا رہی ہیں ہمیں بہاریں وہ گنگناتی ہوئی پھواریں
چلو کریں مل کے سیر گلشن کبھی تو مانو کہا کسی کا
نظر رہی سب کی رنگ و بو پر گزر گیا ہم پہ حشر جوہرؔ
کسی نے دیکھا نہ شیشۂ دل چمن میں ہنستی ہوئی کلی کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.