Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

یہ امتحان خوب ہے حسن شباب کا

محمد زکریا خان

یہ امتحان خوب ہے حسن شباب کا

محمد زکریا خان

MORE BYمحمد زکریا خان

    یہ امتحان خوب ہے حسن شباب کا

    لینا تھا دل بھی مجھ سے ہی خانہ خراب کا

    آنکھوں سے دیکھنا ہے طریقہ حجاب کا

    رہتا ہے دل میں جلوہ یہاں آفتاب کا

    دو خلق کو نہ ربط عدو سے فریب مہر

    اٹھنے دو روزگار سے ڈر انقلاب کا

    مے بھی تھی آگ آتش حسرت ہوئی نصیب

    اے کاش داغ سینہ میں ہوتا شراب کا

    اٹھنا تھا اس کے رخ سے قیامت نقاب کا

    عالم ہر ایک ذرہ میں ہے آفتاب کا

    قطع وفا سے رفع شکایت محال ہے

    ہاں سلسلہ ہے نالۂ دل پیچ و تاب کا

    یہ حشر کیا ہوا ابھی میں نے کیا نہیں

    کچھ بھی بیان اپنے غم بے حساب کا

    مرتا ہوں رشک سے کہ مقدر ہوا تھا کیوں

    محشر میں مجھ سے یار سے اٹھنا حجاب کا

    لکھا ہے شوق وصل تو میں نے انہیں مگر

    دھڑکا ہے نامہ بر کا تردد جواب کا

    ساقی کے ساتھ جاگیں تو سوئیں بتوں کے ساتھ

    لذت وہ جاگنے کی ہے یہ لطف خواب کا

    رونے سے اپنی جا چکی ناکامیٔ ازل

    نمناک ہو کر آئنہ تشنہ ہے آب کا

    مغرور حسن ہیں انہیں کیا یاد راہ میں

    مارا ہوا ہے کون نگاہ عتاب کا

    دل کو جدائیٔ صنم اس پر شکیب حیف

    خوگر نہ ہو گیا ہو یہ کافر عذاب کا

    کہنے سے قبل چہرہ کا رنگ اڑ گیا یہاں

    سننے سے پہلے سمجھے وہ حال اضطراب کا

    نیرنگیٔ طلسم تمنا کو کیا کہوں

    عالم دکھا رہا ہے زلیخا کے خواب کا

    معدوم ہو ذکیؔ ہے اگر شوق وصل اصل

    بعد فنا ہے بحر میں ملنا حباب کا

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے